Tuesday, January 25, 2011

عشاء اور عتمہ کا بیان

عشاء اور عتمہ کا بیان اور جو یہ دونوں نام لینے میں کوئی ہرج نہیں خیال کرتے

قال أبو هريرة عن النبي صلى الله عليه وسلم ‏"‏ أثقل الصلاة على المنافقين العشاء والفجر ‏"‏‏.‏ وقال ‏"‏ لو يعلمون ما في العتمة والفجر ‏"‏‏.‏ قال أبو عبد الله والاختيار أن يقول العشاء لقوله تعالى ‏{‏ومن بعد صلاة العشاء‏}‏‏.‏ ويذكر عن أبي موسى قال كنا نتناوب النبي صلى الله عليه وسلم عند صلاة العشاء فأعتم بها‏.‏ وقال ابن عباس وعائشة أعتم النبي صلى الله عليه وسلم بالعشاء‏.‏ وقال بعضهم عن عائشة أعتم النبي صلى الله عليه وسلم بالعتمة‏.‏ وقال جابر كان النبي صلى الله عليه وسلم يصلي العشاء‏.‏ وقال أبو برزة كان النبي صلى الله عليه وسلم يؤخر العشاء‏.‏ وقال أنس أخر النبي صلى الله عليه وسلم العشاء الآخرة‏.‏ وقال ابن عمر وأبو أيوب وابن عباس ـرضى الله عنهم ـ صلى النبي صلى الله عليه وسلم المغرب والعشاء

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل کر کے فرمایا ، کہ منافقین پر عشاء اور فجر تمام نمازوں سے زیادہ بھاری ہیں ، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کاش ! وہ سمجھ سکتے کہ عتمہ ( عشاء ) اور فجر کی نمازوں میں کتنا ثواب ہے ۔ ابوعبداللہ ( امام بخاری رحمہ اللہ علیہ ) کہتے ہیں کہ عشاء کہنا ہی بہتر ہے ۔ کیونکہ ارشاد باری ہے ومن بعد صلوٰۃ العشاء ( میں قرآن نے اس کا نام عشاء رکھ دیا ہے ) ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم نے عشاء کی نماز نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی مسجد میں پڑھنے کے لیے باری مقرر کر لی تھی ۔ ایک مرتبہ آپ نے اسے رات گئے پڑھا ۔ اور ابن عباس رضی اللہ عنہ اور عائشہ رضی اللہ عنہ نے بتلایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز عشاء دیر سے پڑھی ۔ بعض نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ نے نقل کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ’’ عتمہ ‘‘ کو دیر سے پڑھا ۔ حضرت جابر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ’’ عشاء ‘‘ پڑھتے تھے ۔ ابوبرزہ اسلمی رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم عشاء میں دیر کرتے تھے ۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم آخری عشاء کو دیر میں پڑھتے تھے ۔ ابن عمر ، ابوایوب اور ابن عباس رضی اللہ عنہم نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مغرب اور عشاء پڑھی ۔

No comments:

Post a Comment