Tuesday, January 25, 2011

مسائل کی باتیں

اس بارے میں کہ مسئلے مسائل کی باتیں اور نیک باتیں عشاء کے بعد بھی کرنا درست ہے

حدیث نمبر : 600
حدثنا عبد الله بن الصباح، قال حدثنا أبو علي الحنفي، حدثنا قرة بن خالد، قال انتظرنا الحسن وراث علينا حتى قربنا من وقت قيامه، فجاء فقال دعانا جيراننا هؤلاء‏.‏ ثم قال قال أنس نظرنا النبي صلى الله عليه وسلم ذات ليلة حتى كان شطر الليل يبلغه، فجاء فصلى لنا، ثم خطبنا فقال ‏"‏ ألا إن الناس قد صلوا ثم رقدوا، وإنكم لم تزالوا في صلاة ما انتظرتم الصلاة ‏"‏‏.‏ قال الحسن وإن القوم لا يزالون بخير ما انتظروا الخير‏.‏ قال قرة هو من حديث أنس عن النبي صلى الله عليه وسلم‏.

ہم سے عبداللہ بن صباح نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابوعلی عبیداللہ حنفی نے ، کہا ہم سے قرہ بن خالد سدوسی نے ، انھوں نے کہا کہ ایک دن حضرت حسن بصری رحمہ اللہ علیہ نے بڑی دیر کی ۔ اور ہم آپ کا انتظار کرتے رہے ۔ جب ان کے اٹھنے کا وقت قریب ہو گیا تو آپ آئے اور ( بطور معذرت ) فرمایا کہ میرے ان پڑوسیوں نے مجھے بلا لیا تھا ( اس لیے دیر ہو گئی ) پھر بتلایا کہ انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے کہا تھا کہ ہم ایک رات نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا انتظار کرتے رہے ۔ تقریباً آدھی رات ہو گئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے ، پھر ہمیں نماز پڑھائی ۔ اس کے بعد خطبہ دیا ۔ پس آپ نے فرمایا کہ دوسروں نے نماز پڑھ لی اور سو گئے ۔ لیکن تم لوگ جب تک نماز کے انتظار میں رہے ہو گویا نماز ہی کی حالت میں رہے ہو ۔ امام حسن بصری رحمہ اللہ علیہ نے فرمایا کہ اگر لوگ کسی خیر کے انتظار میں بیٹھے رہیں تو وہ بھی خیر کی حالت ہی میں ہیں ۔ قرہ بن خالد نے کہا کہ حسن کا یہ قول بھی حضرت انس رضی اللہ عنہ کی حدیث کا ہے جو انھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی ہے ۔

No comments:

Post a Comment