Tuesday, January 25, 2011

عصر چھوٹ جانے پر کتنا گناہ ہے ؟

حدیث نمبر : 552
حدثنا عبد الله بن يوسف، قال أخبرنا مالك، عن نافع، عن ابن عمر، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال ‏"‏ الذي تفوته صلاة العصر كأنما وتر أهله وماله ‏"‏‏.‏
ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا ، کہا ہمیں امام مالک نے نافع کے ذریعہ سے خبر پہنچائی ، انھوں نے حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس کی نماز عصر چھوٹ گئی گویا اس کا گھر اور مال سب لٹ گیا ۔ امام بخاری رحمہ اللہ علیہ نے فرمایا کہ سورہ محمد میں جو یترکم کا لفظ آیا ہے وہ وتر سے نکالا گیا ہے ۔ وتر کہتے ہیں کسی شخص کا کوئی آدمی مار ڈالنا یا اس کا مال چھین لینا


حدیث نمبر : 553
حدثنا مسلم بن إبراهيم، قال حدثنا هشام، قال حدثنا يحيى بن أبي كثير، عن أبي قلابة، عن أبي المليح، قال كنا مع بريدة في غزوة في يوم ذي غيم فقال بكروا بصلاة العصر فإن النبي صلى الله عليه وسلم قال ‏"‏ من ترك صلاة العصر فقد حبط عمله ‏"‏‏.‏
ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا ، انھوں نے کہا ہم سے ہشام بن عبداللہ دستوائی نے بیان کیا ، کہا ہمیں یحییٰ بن ابی کثیر نے ابوقلابہ عبداللہ بن زید سے خبر دی ۔ انھوں نے ابوالملیح سے ، کہا ہم بریدہ رضی اللہ عنہ کے ساتھ ایک سفر جنگ میں تھے ۔ ابر و بارش کا دن تھا ۔ آپ نے فرمایا کہ عصر کی نماز جلدی پڑھ لو ۔ کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس نے عصر کی نماز چھوڑ دی ، اس کا نیک عمل ضائع ہو گیا ۔
 
 

No comments:

Post a Comment