حدیث نمبر : 568
حدثنا محمد بن سلام، قال أخبرنا عبد الوهاب الثقفي، قال حدثنا خالد الحذاء، عن أبي المنهال، عن أبي برزة، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم كان يكره النوم قبل العشاء والحديث بعدها.
ہم سے محمد بن سلام نے بیان کیا ، انھوں نے کہا ہم سے عبدالوہاب ثقفی نے بیان کیا ، انھوں نے کہا کہ ہم سے خالد حذاء نے بیان کیا ابوالمنہال سے ، انھوں نے ابوبرزہ اسلمی رضی اللہ عنہ سے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عشاء سے پہلے سونے
اور اس کے بعد بات چیت کرنے کو ناپسند فرماتے تھے
اگرنیند کا غلبہ ہو جائے تو عشاء سے پہلے بھی سونا درست ہے
حدیث نمبر : 569
حدثنا أيوب بن سليمان، قال حدثني أبو بكر، عن سليمان، قال صالح بن كيسان أخبرني ابن شهاب، عن عروة، أن عائشة، قالت أعتم رسول الله صلى الله عليه وسلم بالعشاء حتى ناداه عمر الصلاة، نام النساء والصبيان. فخرج فقال " ما ينتظرها أحد من أهل الأرض غيركم ". قال ولا يصلى يومئذ إلا بالمدينة، وكانوا يصلون فيما بين أن يغيب الشفق إلى ثلث الليل الأول.
ہم سے ایوب بن سلیمان نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابوبکر نے سلیمان سے ، ان سے صالح بن کیسان نے بیان کیا کہ مجھے ابن شہاب نے عروہ سے خبر دی کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ نے بتلایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دفعہ عشاء کی نماز میں دیر فرمائی ۔ یہاں تک کہ عمر رضی اللہ عنہ نے پکارا ، نماز ! عورتیں اور بچے سب سو گئے ۔ تب آپ صلی اللہ علیہ وسلم گھر سے باہر تشریف لائے ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ روئے زمین پر تمہارے علاوہ اور کوئی اس نماز کا انتظار نہیں کرتا ۔ راوی نے کہا ، اس وقت یہ نماز ( باجماعت ) مدینہ کے سوا اور کہیں نہیں پڑھی جاتی تھی ۔ صحابہ اس نماز کو شام کی سرخی کے غائب ہونے کے بعد رات کے پہلے تہائی حصہ تک ( کسی وقت بھی ) پڑھتے تھے ۔
اس بارے میں کہ عشاء کی نماز کا وقت آدھی رات تک رہتا ہے
اس بارے میں کہ عشاء کی نماز کا وقت آدھی رات تک رہتا ہے
وقال أبو برزة كان النبي صلى الله عليه وسلم يستحب تأخيرها.
اور ابوبرزہ رضی اللہ عنہ صحابی نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اس میں دیر کرنا پسند فرمایا کرتے تھے ۔
No comments:
Post a Comment